رسا نیوز ایجنسی کی الیوم السابع سے رپورٹ کے مطابق، جرمنی میں کچھ نامعلوم افراد نے مینڈن شہر میں ترکی کی دیانت پارٹی سے وابستہ مسجد بارباروس پر حملہ کیا اور قرآن کی متعدد نسخے شہید کردیے گیے۔
الازھر نے اس توہین آمیز واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کے مقدسات کی توہین قابل برداشت نہیں اور اس سے شدت پسندی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
الازھر نے متعلقہ حکام اور سوشل میڈیا صارفین سے کہا ہے کہ ایسے واقعات کی حوصلہ شکنی کریں اور اسکو مجرمانہ فعل قرار دیں۔
مسجد کے امام جو «نورڈراین- وسٹفالن» میں مقیم ہے کا کہنا ہے کہ ایک سال کے دوران دوسری بار اس مسجد پر حملہ ہوا ہے اور پولیس بھی باخبر ہے۔
جرمنی میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت بڑھتی جارہی ہے اور گذشتہ مہینے کو بھی برمن شہر کی مسجد «الرحمة» میں افسوسناک واقعہ رونما ہوا تھا جسمیں پچاس قرآن کے نسخے شہید کیے گیے تھے. اسی طرح «کاسل» میں ایک مسجد پر حملہ ہوا جسمیں دیواروں اور شیشوں کو نقصان پہنچایا گیا ۔/۹۸۸/ ن